سانحہ ساہیوال میں ہلاک ذیشان کیا واقعی دہشتگرد تھا ؟ نادرا کے بیان نے سی ٹی ڈی کے دعوے کی نفی کر دی - geo news urdu

geo news urdu 24 hour update to with with all news like news headlines, trending topics, news headlines, world news now, world news headlines, geo urdu newspapers, geo newspaper, world news headlines, pakistan news headlines

Post Top Ad

Business

Monday, January 21, 2019

سانحہ ساہیوال میں ہلاک ذیشان کیا واقعی دہشتگرد تھا ؟ نادرا کے بیان نے سی ٹی ڈی کے دعوے کی نفی کر دی

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 جنوری 2019ء) : سانحہ ساہیوال میں سی ٹی ڈی کےہاتھوں ہلاک ہونے والے ذیشان سے متعلق سی ٹی ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ ایک دہشتگرد تھا اور یہ بھی کہ ذیشان کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔ اس حوالے سے سی ٹی ڈی تاحال اپنے دعوے پر قائم ہے ۔ ذیشان کی والدہ اور اہل محلہ نے سی ٹی ڈی کے اس دعوے کو مسترد کیا اور کہا کہ ہم ذیشان کو دو دہائیوں سے جانتے ہیں اور ہمیں کبھی ایسا نہیں لگا کہ وہ ایسی کسی 
سرگرمی میں ملوث رہا ہے۔

تاہم اہل خانہ اور اہل محلہ کے بیانات کے بعد نادرا کے بیان نے بھی سی ٹی ڈی کے دعوے کی نفی کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق نادرا کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سانحہ ساہیوال میں ہلاک ہونے والے ذیشان کا شناختی کارڈ مشتبہ کیٹیگری میں نہیں ہے۔
البتہ نادرا نے شاہد جباراورعبدالرحمان کے شناختی کارڈ کو مشتبہ قرار دیا۔ سی ٹی ڈی نے ذیشان کا آدھا شناختی کارڈ دکھایا تھا۔
اور ذیشان کو شاہد جباراورعبدالرحمان کا ساتھی قراردیا تھا۔ گذشتہ روز سی ٹی ڈی ذرائع نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ذیشان اور گوجرانوالہ میں ہلاک دہشتگردوں کی گاڑی کل ایک ساتھ لاہور میں رہیں۔ ذیشان کی ہلاکت کے بعد افغانستان سے آنے والی کال بھی ریکارڈ ہو گئی ہے، افغانستان سے آنے والی کال پر ذیشان کی ہلاکت کے بارے میں پوچھا گیا۔ فون کرنے والے شخص نے ذیشان کے دیگر ساتھیوں کو محفوظ مقام پر پہنچانے کا کہا۔
میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ ساہیوال سانحہ کے فوری بعد افغانستان سے ایک کال آئی جس میں پوچھا گیا کہ ساہیوال سانحہ میں ذیشان ہلاک ہو گیا ، یہ کیسے ہوا؟ دیگر ساتھی کدھر ہیں؟ جس پر مخبر نے افغانستان سے آنے والی کال پر بتایا کہ دیگر ساتھی محفوظ ہیں جس پر کال کرنے والے شخص نے ذیشان کے دیگر ساتھیوں کو محفوظ مقام پر پہنچانے کا کہا۔ میڈیا رپورٹ میں دعویٰ کیا گیاکہ یہ افغانستان سے آنے یہ کال داعش کے ذمہ داران کی جانب سے کی گئی تھی۔
انہوں نے یہ تمام گفتگو پاکستان میں موجود اپنے مخبر سے کی۔ اس کال کی ریکارڈنگ اہم اداروں کے پاس موجود ہے۔ لیکن نادرا نے ذیشان کا نام مشتبہ کیٹگری میں ہونے کا دعویٰ مسترد کر دیا ہے جس سے سی ٹی ڈی کے دعووں کی قلعی کھُل گئی ہے۔یاد رہے کہ ساہیوال میں دو روز قبل سی ٹی ڈی کی مبینہ کارروائی میں چار افراد ہلاک ہوئے جن کی شناخت خلیل، نبیلہ، اریبہ اور ذیشان کے نام سے ہوئی تھی۔ فائرنگ کے دوران ایک بچہ گولی لگنے اور ایک بچی شیشہ لگنے سے زخمی بھی ہوئے۔ ہلاک ہونے والے خلیل اور نبیلہ بچ جانے والے تین بچوں کے والدین تھے جبکہ اریبہ ان بچوں کی بڑی بہن تھی جو ساتویں جماعت کی طالبہ تھی۔


No comments:

Post a Comment

My Blog List

  • - Category: Nawaiwaqt Posted on: 21st Mar 2019 Location: Multan, Last Date to Apply: Apr 05, 2019 Education Required: Masters, Address: Office of Dr. ...
    6 years ago

Post Top Ad